غربت کے خاتمے اور سماجی تحفظ کے لیے وزیر اعظم کی خصوصی مشیر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا ہے کہ پاکستانی خواتین بہت باصلاحیت، مقاصد پر نگاہ رکھنے والی، خطروں کا ڈٹ کر سامنا کرنے والی اور کاروباری مزاج رکھتی ہیں۔ اس لیے موجودہ حکومت ملکی ترقی میں خواتین کو کردار کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ‘احساس’ پروگرام کے کئی حصے خواتین کو با اختیار بنانے اور ان کے معیارِ زندگی کو بہتر کرنے کے لیے ہیں۔
وہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک پروگرام سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہی تھیں، جس کا انعقاد عالمی یوم خواتین کے حوالے سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر چیئرپرسن پِیس اینڈ کلچرل آرگنائزیشن مشعال حسین ملک، جیپ ریلی چیمپیئن سلمیٰ مروت خان، اے ایس پی ٹریفک پولیس اسلام آباد عائشہ گل اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی خواتین کی بڑی تعداد شریک تھی۔
ثانیہ نشتر نے کہا کہ ‘احساس’ پروگرام کے ایجنڈے کا 50 فیصد سے زیادہ ہدف پسماندہ خواتین اور لڑکیاں ہیں۔ خواتین کی بحالی معیشت کے لیے بھی مفید ہے اور حکومت 70 لاکھ خواتین کو غربت کی دلدل سے نکالنے اور انہیں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں مدد دینے کا عزم رکھتی ہے۔
اس موقع پر صدر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور دیگر کے ساتھ مل کر خواتین کے لیے ایک ڈجیٹل پورٹل ‘ShEmpower’ کا افتتاح بھی کیا۔ یہ پورٹل خواتین انٹریپرینیورز کو کئی خدمات فراہم کرے گا، مثلاً کاروبار کی ترویج، ورچوئل ایونٹس میں شرکت، کاروبار کو رجسٹر کروانے کے عمل کی معلومات اور مختلف تربیتی پروگراموں کے ذریعے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے مواقع حاصل کرنے میں مدد دے گا۔
یاسر الیاس خان نے کہا کہ ملک میں نصف سے زیادہ آبادی ہونے کی وجہ سے خواتین کو معاشی لحاظ سے مرکزی دھارے میں لانا بہت ضروری ہے تاکہ ملک کی معیشت کی حقیقی صلاحیت سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں 10 فیصد سے بھی کم خواتین ایسی ہیں جو مالیاتی خدمات تک رسائی رکھتی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت خواتین کی معاشی اختیار کو بہتر بنانے کے لیے جامع مالی پالیسیاں ترتیب دے۔
جواب دیں