‏13 سالہ لڑکی کا گینگ ریپ، دو دن بعد باپ کی پراسرار موت

بھارت کی ریاست اتر پردیش میں ایک 13 سالہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کا واقعہ سامنے آنے کے بعد صرف دو دن بعد اس کے والد کی ایک حادثے میں پراسرار انداز میں موت واقع ہو گئی ہے۔ واقعہ اسی ہسپتال کے باہر پیش آیا کہ جہاں اس کی بیٹی کا میڈیکل چیک اپ ہو رہا تھا۔

یہ نو عمر لڑکی ضلع کانپور کے ایک گاؤں میں رہتی ہے کہ جہاں سے اسے مبینہ طور پر اغوا کر کے دو افراد نے گینگ ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔

تھانے میں اس واقعے کی رپورٹ میں گلو یادو کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ گلو کے والد کانپور سے 100 کلومیٹرز دور ضلع قنوج میں سب انسپکٹر ہیں۔

لڑکی کے خاندان کا کہنا تھا کہ "ملزم نے ہمیں دھمکایا بھی تھا لیکن ہم پھر بھی پولیس کے پاس گئے۔ لیکن جیسے ہی پرچہ کٹوایا، گلو کے بڑے بھائی نے ہمیں دھمکانا شروع کر دیا اور یہ تک کہا کہ اس کے والد پولیس میں ہیں۔” ان کا کہنا ہے کہ پولیس اس معاملے کو پیچیدہ بنا رہی ہے۔

اس واقعے کے اگلے ہی دن باپ سڑک پر پیش آنے والے حادثے میں چل بسا۔ پولیس کے مطابق جب لڑکی کا میڈیکل چیک اپ ہو رہا تھا تو اس کا باپ چائے لینے کے لیے ہسپتال سے باہر گیا جہاں ایک ٹرک نے اسے کچل دیا، جس سے وہ موقع پر ہی مر گیا۔

کانپور پولیس چیف پریتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ پولیس نے تحقیقات کے لیے پانچ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔

لڑکی کے گینگ ریپ اور اس کے بعد باپ کی بھی موت کے بعد علاقے میں زبردست مظاہرے ہوئے۔ عوام نے کانپور-ساگر ہائی وے بند کر دی اور وہ جلد از جلد انصاف کا مطالبہ کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ لڑکی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے اور باپ کی پراسرار ہلاکت دونوں معاملات پر تحقیقات کر رہی ہے اور جلد ہی کارروائی کی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے