دنیا میں لوگ مختلف طریقے سے بچت کرتے ہیں، جن میں سے ایک قیمتی دھاتوں میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔ انسان صدیوں سے سونے اور چاندی جیسی قیمتی دھاتوں میں ایک کشش محسوس کرتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج بھی ان دھاتوں سے بنے سکے بچت کا ایک اچھا طریقہ سمجھے جاتے ہیں۔ برطانیہ کا نجی ادارہ Standard Numismatic ایسے لوگوں کے لیے سونے اور چاندی کے سکے بناتا ہے۔
اپنی "پرائس لیس کلیکشن” لانچ کرتے ہوئے ادارے نے ایسے سکے جاری کیے ہیں جن میں "دخترِ مشرق” بے نظیر بھٹو کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے۔
بے نظیر پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا میں ایک معروف نام ہیں۔ وہ مسلم دنیا کی پہلی خاتون حکمران تھے جنہوں نے مردوں کے اِس معاشرے میں قدم جمائے اور 1988ء سے 1990ء اور پھر 1993ء سے 1996ء تک وزارت عظمیٰ کے منصب پر فائز رہیں۔
ان کے دور میں پاکستان میں امورِ خواتین کی الگ وزارت تشکیل دی گئی اور فرسٹ ویمنز بینک کا قیام عمل میں آیا۔ آج ملک کے دیہی علاقوں میں خواتین کے صحت کا جو نظام موجود ہے، وہ انہی کے وژن کے مطابق ہے۔ اُن کے دور میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار صحافت کو آزادی ملی۔ تعلیم کے بجٹ میں اضافہ ہوا اور ہزاروں نئے تعلیمی ادارے بنے۔ دیہات کو بجلی میسر آئی اور روزگار کے کئی نئے مواقع پیدا ہوئے۔
لیکن 27 دسمبر 2007ء کو راولپنڈی میں ایک قاتلانہ حملے میں بے نظیر کو شہید کر دیا گیا۔ وہ آٹھ سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد وطن واپس آئی تھیں۔ لیکن ان کا ورثہ اور عالمی تاریخ میں ان کی اہمیت آج بھی جوں کی توں ہے اور وہ کروڑوں لوگوں کے دلوں میں رہتی ہیں۔ ایک بہادر اور کھلے ذہن کی حکمران کی حیثیت سے بے نظیر بھٹو آج بھی خواتین کے لیے ایک مثال ہیں۔
اُن کے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ‘اسٹینڈرڈ’نے 20 گرام کا چاندی کا سکہ اور 1 اونس، آدھا اونس اور چوتھائی اونس کے سونے کے سکے جاری کیے ہیں۔ ادارے کے مطابق خریداروں کو محدود تعداد میں ‘فرسٹ اسٹرائیک’ سکے حاصل کرنے کا موقع بھی ملے گا، جو اس کلیکشن میں سب سے خاص حصہ ہیں۔ ‘فرسٹ اسٹرائیک’ سکوں کا مطلب ہے وہ سکے جو ڈھالنے کے عمل میں سب سے پہلے بنائے گئے۔ سکے 999.9% خالص سونے سے بنے ہیں جبکہ چاندی کے سکے بھی 999 فائن سلوَر کے ہیں۔
سکے کے سامنے والے حصے پر بے نظیر بھٹو کی تصویر موجود ہے جبکہ پیچھے حکومتِ پاکستان کا قومی نشان ہے۔
جواب دیں