گزشتہ سال کے دوران، جب کووِڈ-19 اپنے عروج پر تھا اور لوگ اپنے گھروں میں رہنے پر مجبور تھے، پاکستان کے 25 مختلف اضلاع میں خواتین پر تشدد کے 2,297 واقعات پیش آئے۔
عورت فاؤنڈیشن کی رپورٹ "کووِڈ-19 کی وبا کے دوران خواتین اور لڑکیوں پر تشدد” مختلف اخبارات میں شائع ہونے والے خواتین پر تشدد کے واقعات کی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے، جن کی تصدیق ان 25 اضلاع میں مقامی تھانوں سے کی گئی ہے۔
اس رپورٹ میں 14 کیس اسٹڈیز بھی شامل ہیں، جو خواتین پر تشدد کے واقعات اور صوبائی کمیشنز کے سرکاری عہدیداروں کے انٹرویوز پر مبنی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 57 فیصد واقعات پنجاب میں پیش آئے، 27 فیصد سندھ، 8 فیصد خیبر پخۃونخوا، 6 فیصد گلگت بلتستان اور 2 فیصد بلوچستان میں ہوئے۔
کُل واقعات میں سے پنجاب قتل، ریپ، خودکشی، تیزاب پھینکنے، اغوا، گھریلو تشدد اور جبری شادی کے واقعات میں سب سے آگے رہا جبکہ سندھ میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعات سب سے زیادہ آئے۔
2020ء کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں روزانہ ریپ کے کم از کم 11 واقعات پیش آتے ہیں، جبکہ گزشتہ چھ سالوں میں 22 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ 2015ء سے اب تک جنسی استحصال کے 22,037 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں اور 4,060 مقدمات عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔
Pingback: کووِڈ-19، دنیا کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وبا کا بھی سامنا - دی بلائنڈ سائڈ