کراچی میں ایک 16 سالہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کا اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے، جس پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمان کو گرفتار بھی کر لیا ہے۔
واقعے کے مطابق فرسٹ ایئر کی طالبہ 9 فروری کو گلشنِ حدید میں کالج سے واپس گھر نہ آئی۔ گھر والوں نے اپنی سی تلاش کی اور لڑکی کے والد کے مطابق وہ رات گئے تک اپنے طریقے سے بیٹی کو ڈھونڈتے رہے، ہسپتال تک چھان مارے لیکن وہ نہیں ملی۔ اگلے روز صبح ساڑھے 10 بجے انہیں ڈیفنس تھانے سے کال آئی کہ پولیس کو سڑک کنارے سے ایک بے ہوش لڑکی ملی ہے۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے لڑکی کے والد نے بتایا کہ تھانے پہنچے اور حالت دیکھ کر فوراً ہسپتال لے گئے جہاں ہوش میں آنے کے بعد انہیں اس واقعے کا پتہ چلا۔ انہوں نے کہا کہ "ان درندوں نے میری بیٹی کے ساتھ جو کچھ کیا ہے، اس نے ہماری زندگیاں برباد کر دی ہیں۔ لیکن میں نہیں چاہتا کہ یہ مجرم ایسے ہی دندناتے پھریں اور ایسی نجانے کتنی بیٹیوں کی زندگی تباہ کریں۔ اس لیے میں نے دل پر پتھر رکھ کر واقعے کا مقدمہ درج کروانے کا فیصلہ کیا۔ اب میں حکومت سے انصاف کا طالب ہوں۔”
پولیس کے مطابق لڑکی کا ڈی این اے ٹیسٹ کر لیا گیا ہے۔ گرفتار شدگان میں سے دو لڑکے وہی ہیں جن کے لڑکی نے نام بتائے ہیں۔ والد کے مطابق یہ سمیع اور فواد تھے، لیکن واقعے میں مزید دو سے تین مجرم بھی شامل ہیں جنہیں لڑکی شکل سے پہچان سکتی ہے لیکن اسے ان کے نام معلوم نہیں ہیں۔
ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے میڈیا کو بتایا ہے کہ گرفتار شدگان کو تفتیشی ٹیم کے حوالے کر دیا گیا ہے اور ان کے ڈی این اے ٹیسٹ لیے جا رہے ہیں۔ جرم میں شریک دیگر ساتھیوں کا پتہ چلانے کے لیے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔
جواب دیں