ایک کم عمر لڑکی، دلہن کے بھاری بھرکم لباس میں، چہرے پر میک اپ لگائے اور سامان سے بھری ایک ٹرالی کو کھینچتے ہوئے آئی تو لاہور برائیڈل فیشن وِیک کے حاضرین میں یکدم سناٹا چھا گیا۔ یہ ایک پیغام تھا ‘جہیز خوری’ کے خلاف، ایک ایسے مسئلے کی جانب توجہ تھی جس کو کوئی مسئلہ سمجھا ہی نہیں اور خواتین شادی کے موقع پر جہیز لانے کی اس رسم تلے دبتی جا رہی ہیں۔
فیشن ڈیزائنر علی ذیشان نے اقوام متحدہ کے ادارے یو این ویمن پاکستان کے ساتھ مل کر جہیز کے خلاف شعور اجاگر کرنے کی مہم میں حصہ لیا۔ یہی نہیں بلکہ علی ذیشان تھیٹر اسٹوڈیو نے اپنے آفیشل انسٹاگرام پیج سے ایک مختصر لیکن پُر اثر وڈیو بھی شیئر کی ہے۔
اس وڈيو کے لیے ہدایت عبد اللہ حارث نے دی ہیں اور اس میں ایک نوجوان خاتون کو والدین کی جانب سے ایک گاڑی میں جوتتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ اس گاڑی پر جہیز کا سامان لدا ہوا ہے اور پھر دولہا بھی آ کر اس گاڑی پر سوار ہو جاتا ہے اور وہ دلہن اس گاڑي کو ہلا بھی نہیں پاتی۔
انسٹاگرام پر شیئر کی گئی وڈیو کے نیچے لکھا ہے کہ "وقت آ چکا ہے کہ اس قبیح رسم کا خاتمہ کیا جائے۔”
یو این ویمن کی ‘جہیز خوری بند کرو’ مہم لوگوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ جہیز دینے اور لینے سے گریز کریں۔
UN Women Pakistan supports NUMAISH – a pledge against dowry by @ALIXEESHAN.
Share this powerful message and join us to #StopDowryMongering #NumaishNaLagao #JahezkhoriBandKaro@UN_Women @unwomenasia pic.twitter.com/4RCXWpkB9f— UN Women Pakistan (@unwomen_pak) February 7, 2021
ماضی قریب میں اس مہم نے پاکستان کی معروف شخصیات میں کافی مقبولیت حاصل کی، جنہوں نے اپنے ہاتھوں ‘جہیز خوری بند کرو’ لکھ کر اپنی تصاویر شیئر کیں۔
جواب دیں