شیخوپورہ ریپ کیس، دونوں مرکزی ملزمان پولیس مقابلے میں مارے گئے

شیخوپورہ ریپ کیس میں نوعمر مسیحی لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کرنے والے دو ملزمان پولیس مقابلے میں مارے گئے ہیں۔

پولیس کے مطابق 5 اور 6 جنوری کی درمیانی شب خانقاہ ڈوگراں سے اپنے گاؤں ککڑ گل جانے والے ایک خاندان کو گاؤں فتح پوری کے قریب تین ملزمان نے اسلحے کے زور پر نقدی اور قیمتی سامان سے محروم کیا اور اس کے بعد ایک نوعمر مسیحی لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔ ملزمان میں سے جاوید اور جنید آپس میں بھائی تھے جبکہ پرویز بھی اس واردات میں ملوث تھا۔ پولیس نے ان کی گرفتاری کے لیے بڑے پیمانے پر چھاپے مارے اور بعد ازاں انہیں سمندری، فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا۔

ملزمان کے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیے گئے اور جنید اور پرویز پر ریپ ثابت ہو چکا تھا۔

گرفتاری کے بعد اس معاملے نے اس وقت حیران کن موڑ لیا جب ہفتے کے روز شیخوپورہ کے قریب گاؤں ایشرکے میں چند ملزمان نے پولیس پارٹی پر فائرنگ کر دی۔ اس دوران پرویز اور چنید پولیس حراست سے فرار ہو گئے۔

پولیس نے ملزمان کی دوبارہ گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن کا آغاز کیا، یہاں تک کہ سرگودھا روڈ پر اعوان بھٹیاں چیک پوسٹ پر پولیس کی جانب سے ملزمان کو روکنے کی کوشش کے دوران ایک مرتبہ پھر مقابلہ ہو گیا۔ فائرنگ کے تبادلے میں دونوں ملزمان مارے گئے جبکہ ان کا ایک ساتھی زخمی حالت میں گرفتار ہوا اور دو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے