فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی نے ‘بریسٹ کینسر اویئرنس کارنر’ ایک خصوصی ویب پیج کا آغاز کیا ہے جو مرض کے حوالے سے شعور اجاگر کرے گا۔
پاکستان میں خواتین میں سرطان کی سب سے عام قسم بریسٹ کینسر یعنی چھاتی کا سرطان ہے۔ عموماً ہر آٹھ میں سے ایک عورت کو اپنی زندگی میں اِس مرض کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ان میں سے تقریباً 30 فیصد ایسی ہوتی ہیں جنہیں اس مرض کے خلاف باقاعدہ جنگ لڑنا پڑتی ہے۔
اس مرض حوالے سے معلومات فراہم کرنے والے محض چند ادارے اور ہسپتال ہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر صائمہ حمید کی زیر نگرانی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کی جانب سے خاص طور پر یہ ویب پیج ڈیزائن اور تیار کیا گیا ہے۔
دیگر ٹیم اراکین میں ڈاکٹر عذرا یامین، ڈین فیکلٹی لاء، کامرس، مینجمنٹ اینڈ ایڈمنسٹریٹو سائنسز، ڈاکٹر ہما جہانگیر، میڈیکل آفیسر، ڈاکٹر نوشین مسعود اور ڈاکٹر نرگس شامل تھیں۔
افتتاحی تقریب میں ڈاکٹر صائمہ حمید نے کہا کہ سب سے اہم بات یہ ہے کہ معلومات اور بروقت تشخیص اس مرض کے علاج میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ لوگ معلومات نہ ہونے یا گمراہ کن معلومات ملنے کی وجہ سے متبادل غیر سائنسی طریقوں کی طرف چلے جاتے ہیں اور پھر نقصان اٹھاتے ہیں۔ سول سوسائٹی کے اراکین کی حیثیت سے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اس حوالے سے شعور اجاگر کریں۔ علاج میں تاخیر سرطان کے مزید پھیلنے کا سبب بنتی ہے اور علاج کو مزید خطرناک بنا دیتی ہے۔
یہ پیج ریگولر بنیادوں پر اپڈیٹ کیا جائے گا۔
Pingback: کینسر میں مبتلا 44 فیصد خواتین سینے کے سرطان کی شکار - دی بلائنڈ سائڈ
Pingback: پاکستان، مردوں کا معاشرہ کس طرح چھاتی کے سرطان کا خطرہ بڑھا رہا ہے؟ - دی بلائنڈ سائڈ