پاکستان کی پہلی خاتون کوہ پیما ثمینہ بیگ رواں سال ‘کے ٹو’ سر کرنے کی کوشش کریں گی۔ کامیابی کی صورت میں ثمینہ بیگ دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو’ سر کرنے والی پہلی پاکستانی اور پہلی مسلمان خاتون بن جائیں گی۔
ثمینہ بیگ پاکستان کی مشہور کوہ پیما ہیں، اور 21 سال کی عمر میں دنیا کے ساتوں براعظموں کی بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا منفرد کارنامہ انجام دینے والی پہلی پاکستانی اور پہلی مسلمان خاتون بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ ان میں دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ بھی شامل ہے۔ اب کے ٹو مہم میں اسپیشل کمیونی کیشنز آرگنائزیشن (SCO) ان کو اسپانسر کرے گا۔
گلگت بلتستان کی وادئ شمشال سے تعلق رکھنے والی ثمینہ اپنے شاندار کارناموں کی بدولت تمغہ حسن کارکردگی بھی حاصل کر چکی ہیں اور اب ان کی نظریں دنیا کی خطرناک ترین چوٹیوں میں شمار ہونے والے ‘کے ٹو’ پر ہیں تاکہ خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ ساتھ عالمی حدّت اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے شعور اجاگر کر سکیں۔
ثمینہ بیگ کا کہنا ہے کہ ‘کے ٹو ڈریم ایکسپڈیشن 2021ء’ میں SCO کا ساتھ ملنے پر میں بہت خوش ہوں۔ پورے کیریئر میں SCO میرے شانہ بشانہ رہا ہے۔ میں اپنی کوہ پیمائی کی مہم کے دوران فخریہ طور پر ان کی نمائندگی کروں گی اور ہم مل کر ناممکن کو ممکن بنائیں گے۔
آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں جدید ٹیلی کمیونی کیشنز سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ SCO پاکستانی خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے بھی کوشاں ہے تاکہ انہیں آگے بڑھنے کے بھرپور مواقع ملیں۔ ادارہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان میں کھیل اور سیاحت کے فروغ کے لیے بھی کئی اقدامات اٹھا چکا ہے لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ اس نے کوہ پیمائی کی کسی مہم کو اسپانسر کیا ہے۔
ثمینہ بیگ کی تاریخی مہم کا آغاز مئی 2021ء میں اسکردو سے ہوگا۔
جواب دیں