ترکی میں اپنے ایک دوست کے ساتھ مل کر 10 سالہ لڑکی کا ریپ کرنے کی کوشش کرنے والے کو قید کی طویل سزا دی گئی ہے۔
یہ واقعہ 21 مارچ 2016ء کو استانبول کے علاقے باشاک شہر میں پیش آیا تھا۔ جہاں 20 سالہ ترک لڑکی گلہ برصالی اپنے دوست انجین او کے ساتھ تعطیلات منانے آئی تھیں۔ وہ دونوں کرائے کے لیے ایک اپارٹمنٹ کی تلاش میں تھے جب اسٹیٹ ایجنٹ جہان ایسی نے انہیں کرائے کے لیے ایک فلیٹ دکھایا۔
اُس روز جب گلہ اور انجین اپنے گھر آئے تو کچھ ہی دیر بعد جہان اپنے ایک دوست محمد وورال کے ساتھ اپارٹمنٹ آ دھمکا اور دونوں نے مل کر انجین کو مارنا شروع کر دیا۔ اسے بعد میں ایک کمرے میں بند کر دیا گیا جس کے بعد دونوں نے گلہ برصالی کا رخ کیا۔
وقوعے کے مطابق دونوں نے اسے بے لباس کرنے کے بعد اسے ریپ کرنے کی کوشش کی، اس دوران گلہ نے سخت مزاحمت کی، یہاں تک کہ اس نے 10 ویں منزل پر موجود کمرے کی کھڑکی سے چھلانگ لگا دی۔
واقعے کے بعد دونوں مجرم فرار ہو گئے تھے یہاں تک کہ تین سال بعد مارچ 2019ء میں محمد وورال کی گرفتاری عمل میں آئی جبکہ جہان ایسی اب بھی مفرور ہے۔
مقدمے کی کارروائی کے دوران محمد ورال نے اقبالِ جرم تو نہیں کیا لیکن باقر کوئے کی فوجداری عدالت نے اسے قتل عمد پر عمر قید کی سزا سنائی ہے اور ساتھ ہی جنسی حملے پر مزید 41 سال قید کی سزا دی ہے۔
سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ جہان ایسی کو بھی جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
Pingback: ترکی، گھریلو تشدد کے خلاف خواتین کی مدد کرنے والی سرکاری ایپ - دی بلائنڈ سائڈ