اب کھیل شروع! انگلینڈ کی ویمنز کرکٹ ٹیم پاکستان کا تاریخی دورہ کرے گی

ورلڈ چیمپیئنز انگلینڈ کی ویمنز کرکٹ ٹیم رواں سال اکتوبر میں تاریخی دورۂ پاکستان پر آئے گی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق اس دورے میں انگلینڈ ویمنز دو ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے گی، جو 14 سے 22 اکتوبر کے درمیان کراچی میں ہوں گے۔

دونوں ٹیموں کا آخری ٹکراؤ ویمنز ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2020ء میں ہوا تھا کہ جہاں انگلینڈ نے 42 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔ جبکہ دسمبر 2019ء میں کوالالمپور، ملائیشیا میں ہونے والی سیریز میں انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف ون ڈے سیریز دو-صفر اور ٹی ٹوئنٹی تین-صفر سے جیتی تھی۔

چیف ایگزیکٹو پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) وسیم خان کہتے ہیں کہ انگلینڈ کی مردوں کی ٹیم کے ساتھ خواتین کی ٹیم بھی پاکستان آئے گی، جو نہ صرف ہماری ویمنز کرکٹ بلکہ عالمی کھیل کے لیے بھی ایک بہت بڑا اعلان ہے۔ یہ اس اعتماد، بھروسے اور تعلق کو ظاہر کرتا ہے جو اس وقت پی سی بی اور انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے درمیان ہے۔ انہوں کہا کہ 2020ء میں ایک مشکل سال گزارنے کے بعد یہ بین الاقوامی اور ڈومیسٹک کرکٹ کی شاندار کامیابی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویمنز ٹی ٹوئنٹی مردوں کی سیریز سے پہلے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوں گے، یوں ان مقابلوں کو بھرپور توجہ ملے گی اور ویمنز کرکٹ کی ساکھ کو بہتر بنانے کا موقع بھی میسر آئے گا۔ یہ میچز خواتین کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں اور مہارت کو بہتر بنانے کے بہترین مواقع دیں گے اور نئی نسل کی توجہ بھی ویمنز کرکٹ کی طرف لانے کا سبب بنیں گے۔ پاکستان کے لیے تین ون ڈے میچز ویمنز ورلڈ کپ 2022ء کی تیاریوں کے لیے اہم ہوں گے۔

وسیم خان نے کہا کہ انگلینڈ کی مینز ٹیم کی طرح مجھے یقین ہے کہ اب ویمنز ٹیم کے لیے بھی مستقبل کے دوروں کے دروازے کھلیں گے، جن سے پاکستان میں ویمنز کرکٹ کو فروغ ملے گا اور ہماری ٹیم کی صلاحیتیں بھی بہتر ہوں گی۔

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کی ڈائریکٹر ویمنز کرکٹ کلیئر کونر نے کہا کہ مجھے اس تاریخی اعلان پر بہت خوشی ہو رہی ہے۔ ویمنز کرکٹ ٹیم نے پہلے کبھی پاکستان کا دورہ نہیں کیا، یہ ہماری تاریخ میں ایک اور اہم قدم ہے۔ نہ صرف یہ دورہ دونوں ٹیموں کو زبردست مسابقت کا موقع دے گا بلکہ یہ ایک مثبت پیغام بھی دے رہا ہے کیونکہ ہم کھیل کے ذریعے زیادہ سے زیادہ خواتین کو بااختیار بنانے اور برابر کے مواقع دینے کے خواہاں ہیں۔ میں پچھلے سال پاکستان آئی تھی اور مجھے اندازہ ہے کہ ویمنز کرکٹ ٹیم کا دورہ کتنے بڑے اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

پاکستان کے لیے برطانیہ کے سفیر کرسچن ٹرنر بھی اس اعلان پر بہت خوش دکھائی دیتے ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ میں کچھ یہ کہا ہے:

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے