پاکستان میں پارلیمنٹ کی خواتین اراکین نے ملک میں بچوں اور خواتین کے تحفظ کے لیے قانون سازی کو بہتر بنانے اور نگرانی کے عمل کو مضبوط کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
وہ آسٹریلین ایڈ کے اشتراک سے خواتین اراکین پارلیمان کی انجمن (WPC) اور سرچ فار جسٹس کے ایک مشترکہ مذاکرے سے خطاب کر رہی تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوام کے نمائندوں کی حیثیت سے اراکینِ پارلیمنٹ پر خاص ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ معاشرے کے تمام طبقات کے مفادات اور حقوق کا احترام کیا جائے اور انہیں فروغ دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اراکینِ پارلیمنٹ اس امر کو یقینی بنانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں کہ بین الاقوامی وعدے قومی حقائق کا روپ دھاریں اور بالخصوص بچوں اور خاص طور نو عمر لڑکیوں کے حقوق کے تحفظ میں پیش پیش ہوں۔
مقررین نے امر کو سراہا کہ قومی اسمبلی، سینیٹ اور تمام صوبائی اسمبلیوں میں خواتین اراکین پارلیمنٹ نے عوامی مفادات بالخصوص خواتین، بچوں اور خواجہ سراؤں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے مؤثر کردار ادا کر رہی ہیں۔
رکن قومی اسمبلی اور خواتین اراکین پارلیمان کی انجمن (WPC) کی سیکریٹری منزہ حسن نے کہا کہ بچوں کے تحفظ اور صنفی بنیادوں پر تشدد کے خاتمے کے لیے قانون سازی میں خواتین اراکین پارلیمنٹ پیش پیش ہیں۔ خواتین، بچوں اور خواجہ سراؤں کے حوالے سے قانون سازی میں قانون سازی کے حوالے سے سیاسی اتفاق رائے اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو یکجا کرنے کے لیے سول سوسائٹی ایک جامع اور مستقل کردار ادا کر سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ WPC جو قومی اسمبلی اور سینیٹ کی تمام خواتین اراکینِ اسمبلی پر مشتمل انجمن ہے، ہمیشہ معاشرے کے پسماندہ اور کمزور طبقات کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون سازی یا ترامیم کے لیے تجاویز کا خیر مقدم کرتی ہے۔
جواب دیں