شیخوپورہ کے قریب نئی نویلی دلہن کے ساتھ گینگ ریپ کا اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ کے فاروق آباد تھانے کی حدود میں ایک 18 سالہ لڑکی شادی کے تین دن بعد اپنی ساس اور خاندان کے تین مرد اراکین کے ساتھ رکشے کے ذریعے فاروق آباد آ رہے تھے کہ موٹر وے پر ایک انڈر پاس سے گزرتے ہی تین نقاب پوشوں نے ان کا راستہ روک لیا۔
انہوں نے تمام افراد سے موبائل فونز، نقدی اور زیورات چھینے اور پھر تمام لوگوں کے ہاتھ باندھنے کے بعد دلہن کے ساتھ گینگ ریپ کیا۔
پولیس نے اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ انسپکٹر جنرل پولیس نے ضلعی پولیس کو سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے۔ فاروق آباد صدر پولیس نے اس حوالے سے چار مشتبہ افراد کو حراست میں بھی لیا ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ یہ یہاں پیش آنے والا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ دو مہینے پہلے بھی اسی علاقے میں ایک خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کا واقعہ پیش آیا تھا۔
اُدھر مرید والا، فیصل آباد کے قریب ایک ڈکیتی کے دوران بھی خاتون کے ساتھ ریپ کا واقعہ پیش آیا ہے۔ 10 ڈاکو ایک گھر میں ڈکیتی کی نیت سے گھسے اور تمام گھر والوں کو یرغمال بنا لیا۔ اس دوران ایک ڈاکو نے خاتون کے ساتھ ریپ بھی کیا جبکہ باقی ڈاکوؤں نے نقدی، موبائل فونز، زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء سمیٹ لیں۔
پاکستان میں ریپ اور گینگ ریپ کے واقعات میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اس سال لاہور موٹر وے گینگ ریپ کیس جیسا بڑا واقعہ بھی پیش آیا، جس میں ڈاکوؤں نے ایک ماں کو بچوں کے سامنے ریپ کا نشانہ بنایا تھا۔ لیکن تمام تر کارروائیوں، قانون سازیوں اور بھرپور کوششوں کے باوجود ایسے واقعات میں کوئی کمی نہیں آ رہی۔
Pingback: دو بڑے ریپ کیسز کے ملزمان پکڑ گئے - دی بلائنڈ سائڈ