ڈاکٹر زرین – ایک بہادر خاتون

"کیا پڑھے گی یہ ، مزدور کے بچے مزدور ہی ہوتے ہیں "

ڈاکٹر . زرین – پی . ایچ ڈی

یہ میں اکثر ہی سنتی تھی اپنے بچپن میں ، مگر یقین کریں ، یہ ضروری نہیں ہے کے مزدور کے بچے مزدور ہی رہیں ، یہ ثابت کرنا مشکل تھا مگر ناممکن نہیں۔
یہ میں نے ثابت کیا ہے . میں ہوں ڈاکٹر . زرین( پی . ایچ ڈی ) اور میں ایک محنتی مزدور کی مضبوط بیٹی ہوں الحمداللہ .
زندگی میں محنت کرنا انتا ہی ضروری ہے جتنا کے سانس لینا اگر آپ کچھ پانا چاہتے ہیں ۔ میں نے جب سے ہوش سنبھالا تھا اپنی امی کو لوگوں کے کپڑے سلائی کرتے دیکھا تھا ، اور ابو کو فیکٹری میں جاب ۔
شاید میں ساتویں جماعت میں تھی جب میں نے بھی امی کے ساتھ سلائی شروع کر دی تھی اور پِھر رات کے 12 تو عام سی بات تھی۔
میں نے پی-ای-سی کی لیکٹوریشپ بھی حاصل کی ، اور اوجی ڈی سی ایل کی آفیسر بھی ہوں . پاکستان اٹومیک اینرجی کمیشن میں جونئیر سائنٹسٹ کی جاب بھی کی ، اور الحمداللہ میں نے یہ سب کسی بھی سفارش کے بغیر کیا ہے .
چائنا سے پی .ایچ۔ ڈی کی سکالرشپ بھی لی اور ایچ ای سی کا اندیجینووس سکالرشپ بھی . مگر آج میں جو بھی ہوں یقینا میری محنت کے ساتھ ساتھ میرے ماں باپ کی محنت اور دعائیں ہیں .
میں بہت خوشنصیب ہوں کیوں کے پڑھنے کا تو کبھی وقت ہی نھیں ملتا تھا ، قائداعظم یونیورسٹی میں ایم . ایس سی اور ایم . فل کرتے ہوئے صبح 7 سے شام 5 بجے تک واپسی ہوتی تھی اور پِھر اکیدمی اور ہوم ٹیوشن میں ہی رات کے 12 بج جاتے تھے . اس ٹائم پر گھر کی واحد کمائی کا ذریعہ میں ہی تھی .

میں کبھی نھیں بھول سکتی وہ دسمبر کی راتیں ، جب میں 11 بجے گھر آتی تھی تو اسلام آباد / پنڈی کی سردی میں ہاتھ اس قدر جمے ہوئے ہوتے کے كھانا بھی نھیں کھایا جاتا تھا . مجھے آج بھی یاد ہے، جس دن میرا ایم ایس سی کا قائدآعظم یونیورسٹی میں انٹری ٹیسٹ تھا ، اس دن میری دادی کا انتقال ہو گیا تھا اور میں نے کس طرح جا کر ٹیسٹ دیا تھا ، وہ میں کبھی نہیں بھول سکتی .2010میں جب میں نے ہوم ٹیوشن شروع کی تھی مجھے پہلی ہوم ٹیوشن سے پہلے مہینے کی تنخواہ 1 ہزار روپے ملے تھے .
اسی دوران بہن کی شادی بھی کی اور بھائی کی پڑھائی بھی اوراس کے ساتھ اپنی شادی بھی . میرے شوہر اور ان کے گھر والے بہت زیادہ سپورٹو ہیں . میری امی نے جہیز کے نام پر کچھ نہیں دیا تھا اور نہ ان لوگوں نے ڈیمانڈ کی .
الحمداللہ اب میں پوسٹ ڈاکٹر ہوں ، میرے شوہر کی مستقل حمایت نے میرا سفر اور آسان کردیا۔  میرے 2 بیٹے ہیں جنکی پرورش میں مجھے بہت مشکلوں کا سامنا ہوا .
تو میں نے (Parenting scientific means) پر ریسرچکرنا شروع کی جو میں بہت جلد سب سے شیئر کرو گی .

میرا یقین ہے کے کچھ نا کچھ پوزیٹو حصہ ڈالتے رہنا چائیے کیوں کے اللہ پِھر آپ کے لیے بھی اسانیان پیدا فرماتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے