اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی نائب گورنر سیما کامل نے کہا ہے کہ ملک بھر میں خواتین صرف 5 فیصد شرحِ سود پر 50 لاکھ روپے تک کا کاروباری قرضہ حاصل کر سکتی ہیں۔
اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں نائب گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ اب خواتین صرف 100 روپے دے کر کسی بھی بینک میں باآسانی اکاؤنٹ کھلوا سکتی ہیں۔ اس کے لیے نہ انہیں اکاؤنٹ کھولنے کے چارجز ادا کرنا پڑیں گے اور نہ ہی ان پر کم از کم ڈپازٹ فیس کی کوئی شرط ہے۔
سیما کامل نے مزید کہا کہ "پاکستانی خواتین اپنے محدود وسائل سے اپنے گھروں کو چلاتی ہیں، اس لیے انہیں 100 روپے میں کسی بھی بینک میں ‘ایزی اکاؤنٹ’ کھلوانے کی سہولت دی گئی ہے۔ یہ اکاؤنٹ صرف شناختی کارڈ پر ہی کھل جاتا ہے۔” انہوں نے کہا کہ "آسان اکاؤنٹ سب کے لیے ہے، طالبات بھی کھلوا سکتی ہیں۔”اکاؤنٹ کھولنے کے بعد انہیں بینک کی جانب سے منافع بھی دیا جائے گا۔ انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بینک تعلیم، شادی اور گھروں کی تعمیر کے لیے بھی قرضے دیتے ہیں لیکن خواتین کو معلوم ہی نہیں کہ ایسی سہولیات بھی موجود ہیں۔
بینک اکاؤنٹ رکھنے والوں میں خواتین کی شرح کے بارے میں بتاتے ہوئے سیما کامل نے کہا کہ صرف 18 فیصد اکاؤنٹ ہولڈرز خواتین ہیں جبکہ مردوں کی شرح 51 فیصد ہے۔
5 لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کے قرضے کی درخواست پر خواتین کو اپنا ذریعہ آمدنی ظاہر کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ "وزیر اعظم کا کامیاب جوان پروگرام خواتین کو بغیر کسی سکیورٹی کے 10 لاکھ روپے تک کے قرضے کی سہولت دیتا ہے۔”
کامیاب نوجوان اسکیم میں خواتین کا 25 فیصد کوٹہ رکھا گیا ہے۔ مرکزی بینک نے خواتین میں مالی شعور اجاگر کرنے کے لیے ایک پروگرام بھی شروع کر رکھا ہے۔ "یہ پروگرام 10 لاکھ افراد کو آگہی دے گا، جن میں 50 فیصد خواتین ہوں گی۔” نائب گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا۔
جواب دیں