معروف جریدے فوربس کی ‘دنیا کی 100 طاقتور ترین خواتین’ کی فہرست میں 12 ایسی ہیں جو ارب پتی ہیں۔ ان خواتین کی مجموعی دولت 150.4 ارب ڈالرز ہے۔ لیکن پیسہ ہونے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ بااختیار بھی ہیں اور طاقتور بھی۔ اگر طاقتور خواتین کی فہرست میں محض پیسے کو معیار بنایا جاتا تو شاید اس فہرست میں اور بھی کئی ارب پتی خواتین شامل ہوتیں۔
بہرحال، ان 12 خواتین کا تعلق مختلف صنعتوں اور شعبوں سے ہے اور ان کی دولت بھی مختلف ہے، 1.2 ارب ڈالرز سے لے کر 59.7 ارب ڈالرز تک۔ ان میں ایسی خواتین بھی شامل ہیں جو ایگزیکٹوز ہیں، جیسا کہ فیس بک کی سی اوا و شیرل سینڈبرگ اور ہوٹل شیلا کی سی ای او اور صدر لی بو جِن جبکہ ژو کنفی اور کرن مزومدارشا جیسی بھی ہیں، جن میں سے کنفی نے لینس بنانے والی کمپنی ‘لینس ٹیکنالوجی’ کی بنیاد رکھی اور مزومدار-شا نے عالمی بایوفارماسیوٹیکل ادارے ‘بایوکون’ کو بنایا، جو کرونا وائرس کی وباء کے خلاف کام کر رہی ہے۔
اوپرا ونفری جیسی میڈیا کی بڑی شخصیت بھی اس فہرست کا حصہ ہیں، ان کے علاوہ ‘اوریکل’ کی سی ای او سیفرا کیٹز اور ‘ایپک سسٹمز’ کی سی ای او اور بانی جوڈتھ فاکنر، یہ تینوں سیلف میڈ ہیں۔ انہوں نے یا تو دولت خود بنائی ہے یا پھر اپنے شوہر کی مدد سے اس مقام تک پہنچی ہیں۔
البتہ ‘فڈیلٹی انوسٹمنٹ’ کی سی ای او ایبیگیل جانسن، ‘ایمرسن کلیکشن’ کی بانی اور صدر لارین پاول جابس اور انسان دوست شخصیت اور مصنفہ میکنزی اسکاٹ کو دولت وراثت میں ملی، یا پھر اپنے شوہروں کی وفات یا طلاق کے نتیجے میں۔
بہرحال، دولت کیسے بھی حاصل کی ہو، یہ تمام خواتین اپنے اختیارات اور طاقت کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے کاروباری اداروں کو بھی اور مجموعی طور پر خواتین کے حالات بدلنے کے لیے بھی کام کر رہی ہیں۔
اس فہرست میں سب سے امیر خاتون میکنزی اسکاٹ ہیں، جو ایمیزن کے بانی اور دنیا کی امیر ترین شخصیت جیف بیزوس کی اہلیہ تھیں۔ گزشتہ سال طلاق کے بعد انہوں نے اپنی آدھی دولت انسان دوست اور خواتین کے لیے صرف کرنے کا عزم ظاہر کیا اور رواں سال جولائی تک تقریباً 1.7 ارب ڈالرز ایسے 116 اداروں کو دے چکی ہیں جو نسلی و صنفی امتياز کے خاتمے، معاشی تحریک پیدا کرنے، جمہوریت، عوامی صحت، عالمی ترقی اور موسمیاتی تبدیلی کے لیے کام کرتے ہیں۔
میکنزی اسکاٹ نے طاقتور ترین خواتین کی فہرست میں پانچویں نمبر پر موجود میلنڈا گیٹس کے ساتھ مل کر جون میں ‘Equality Can’t Wait Challenge’ کا آغاز بھی کیا جو 2030ء تک امریکا میں صنفی مساوات کی ترویج کے لیے سب سے طاقتور منصوبہ پیش کرنے والے نان پرافٹ اداروں کو 40 ملین ڈالرز دے گا۔
اس سال کی درجہ بندی میں سب سے اوپر ایبیگیل جانسن ہیں۔ وہ فڈیلٹی انوسٹمنٹ کی چیئرمین اور سی ای او ہیں جسے 1946ء میں ان کے دادا نے قائم کیا تھا۔ جانسن اس کمپنی میں تقریباً چوتھائی حصہ رکھتی ہیں، جس کے ماتحت کُل اثاثے 8.7 ٹریلین ڈالرز ہیں۔ جون میں جانسن نے سیاہ فاموں کے حق میں چلنے والی تحریک ‘Black Lives Matter’ پر بات کی اور کہا کہ اس سلسلے میں ان کا ادارہ بھی کام کرے گا۔ جو نسلی مساوات پر کام کرنے والے اداروں میں سرمایہ کاری، روزگار کی فراہمی میں مساوات اور اپنی مصنوعات اور خدمات کے حصول میں نسلی تنوّع اختیار کرے گا۔
‘دنیا کی 100 طاقتور ترین خواتین’ کی فہرست میں موجود 12 ارب پتی خواتین یہ ہیں:
نمبر 9: ایبیگیل جانسن، 15 ارب ڈالرز، سی ای او فڈیلٹی انوسٹمنٹ
نمبر 15: سیفرا کیٹز، 1.2 ارب ڈالرز، سی ای او اوریکل
نمبر 20: اوپرا ونفری، 2.6 ارب ڈالرز، میڈیا کی معروف شخصیت
نمبر 22: شیرل سینڈبرگ، 1.8 ارب ڈالرز، سی او او فیس بک
نمبر 42: لارین پاول جابس، 21.1 ارب ڈالرز، بانی اور صدر ایمرسن کلیکٹو
نمبر 45: جینا رائن ہارٹ، 16.7 ارب ڈالرز، ایگزیکٹو چیئرویمن ہین کوک پروسپیکٹنگ
نمبر 67: میکنزی اسکاٹ، 59.7 ارب ڈالرز، انسان دوست شخصیت
نمبر 68: کرن مزومدار-شا، 4.6 ارب ڈالرز، بانی، چیئرمین اور مینیجنگ ڈائریکٹر بایوکون
نمبر 70: چو کنفی، 16.4 ارب ڈالرز، بانی اور سی ای او لینس ٹیکنالوجی
نمبر 74: جوڈتھ فاکنر، 5.5 ارب ڈالرز، بانی اور سی ای او ایپک سسٹمز
نمبر 81: لام وائی یِنگ، 3.9 ارب ڈالرز، چیئرویمن بائیل کرسٹل
نمبر 90: لی بُو-جِن، 1.9 ارب ڈالرز، صدر اور سی ای او ہوٹل شیلا
‘دنیا کی 100 طاقتور ترین خواتین’ کی مکمل فہرست اس لنک پر دیکھی جا سکتی ہے۔
Pingback: دنیا کی طاقتور ترین خواتین - دی بلائنڈ سائڈ