کون کہتا ہے کہ پاکستان کی خواتین آگے نہیں جا سکتیں؟ دو پاکستانی خواتین کی انتھک محنت رنگ لائی ہے اور وہ ثابت کر رہی ہیں کہ اگر یقین ہے، عزم اور حوصلہ ہو تو خواتین سب کچھ پا سکتی ہیں۔ یہ فائزہ یوسف اور معظمہ زاہد ہیں کہ جنہوں نے انٹرنیشنل ویمن ٹیک گلوبل ایوارڈز 2020ء میں دو اعلیٰ اعزازات حاصل کیے ہیں۔
فائزہ یوسف کوڈ گرلز کراچی کی بانی ہیں اور انہوں نے ویمن اِن ٹیک الائے ایوارڈز 2020ء جیتا ہے۔ یہ ایوارڈ سال کے دوران اپنی شاندار خدمات پر تین خواتین کو دیا جاتا ہے۔ فائزہ اپ ورک کی پہلی سوشل امپیکٹ رپورٹ کا حصہ بننے والی بہترین فری لانسر ہیں۔ وہ P@SHA کی ڈائیورسٹی اینڈ انکلوژن کمیٹی کے ساتھ بھی کام کر رہی ہیں تاکہ پاکستان کے ٹیکنالوجی ماحول میں صنفی مساوات کو بہتر بنائیں۔ اس کے علاوہ وہ #021Disrupt 2020 میں فیوچر آف ورک کی گول میز کا بھی حصہ تھیں۔
معظمہ زاہد مائیکروسافٹ میں پرنسپل انجینئرنگ مینیجر ہیں، جنہوں نے ویمن اِن ٹیک مینٹور ایوارڈ 2020ء میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ وہ پاکستانی ویمن ان کمپیوٹنگ (PWiC) کی صدر ہیں اور سیاٹل چیپٹر لیڈ AnitaB.org اور ویمن ہُو کوڈ کی سربراہ بھی۔
ان کی کامیابی کا سلسلہ یہیں نہیں تھم جاتا بلکہ انہیں انسپیرو 2020ء، GDGFest 2020، اسپیکٹرا 4.0، WTQ 2020 میں کلیدی خطاب کے لیے بلایا گیا اور یہ سارے کارنامے صرف 2020ء کے ہیں۔
جواب دیں